مختلف قسم کی نفسیاتی بیماریوں اور ڈیپریشن دور کرنے کے لیے دوائوں کے مختلف گروپس استعمال ہوتے ہیں۔ ان میں سکون آور دوائیں بھی شامل ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ڈیپریشن دور کرنے والی دوائیں بھی۔ اس طرح کی چند مشہور دوائیں درج ذیل ہیں:
لارجیکٹل، سیرینیس، ڈیپریکیپ، لوڈیومل، زینکس۔ان کے مضر اثرات:غنودگی، منہ خشک ہونا، جسم کے پٹھوں میں اکڑائو، ہاتھ اور پائوں میں رعشہ، نظر میں دھندلاہٹ، متلی، قے، قبض، دل کی دھڑکن میں اضافہ، جلد پر روشنی کا منفی اثر اور الرجی، پریشانی اور ڈیپریشن میں اضافہ اور خودکشی کا رحجان ہونا، کپکپی، سردرد، دست، بخار وغیرہ۔احتیاط:ڈیپریشن میں سکون آور دوائیں کبھی بھی اپنی مرضی سے استعمال نہ کریں۔اگر دوا استعمال کرنے کے بعد کسی قسم کا مضر اثر ہونے لگے تو فوراً دوا بند کردیں۔مرگی، جگر کی خرابی، دل کی بیماریوں، ذیابیطس اور حمل کی صورت میں ان دوائوں کو استعمال نہ کیا جائے۔دوا کی نوعیت اور اہمیت:نفسیاتی بیماریوں اور ڈیپریشن دور کرنے والی دوائیوں کے بے بہا مضر اثرات ہوتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ایسی تمام دوائوں کو ہمیشہ کسی نفسیاتی و ذہنی امراض کے ڈاکٹر کے مشورہ سے استعمال کیا جائے کیونکہ نفسیاتی امراض میں دوا کے استعمال میں خاص احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے اور دوا کو مریض کی حالت کے مطابق کم یا زیادہ کرنا پڑتا ہے۔آسان اور متبادل علاج:آج کے دور میں گو نا گوں معاشرتی، سماجی مسائل اور مالی پریشانیوں کی وجہ سے ذہنی اور نفسیاتی بیماریوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ہر کوئی پریشان نظر آتا ہے۔ ڈیپریشن تو اتنا عام ہے کہ شاید ہی کوئی فرد ڈیپریشن کے چھوٹے بڑے حملے سے محفوظ رہا ہو۔ روزانہ کسی نہ کسی ایسی صورت حال سے پالا پڑتا ہے جس کی وجہ سے خوامخواہ کا ڈیپریشن ہو جاتا ہے۔ ڈیپریشن زیادہ ہو جائے تو اس کا نتیجہ خودکشی کی صورت میں نکلتا ہے۔ خودکشی کی وجہ 100 فیصد ڈیپریشن ہے۔ بعض اوقات بغیر کسی وجہ سے ڈیپریشن شروع ہو جاتا ہے اور بڑے بڑے کامیاب لوگ جن کی زندگی ہر لحاظ سے قابل رشک ہوتی ہے‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ ان کا زندہ رہنے کو دل نہیں کرتا۔ ڈیپریشن میں انسان خود کو لاچار اور بے بس محسوس کرتا ہے اور کوئی نہ کوئی سہارا ڈھونڈنے کی کوشش کرتا ہے۔ ایسی حالت میں ڈیپریشن دور کرنے والی دوائیں کچھ نہ کچھ سہارا تو ضرور دیتی ہیں لیکن مستقل مسئلہ کا حل نہیں۔ ڈیپریشن اور دوسرے نفسیاتی مسائل کے لیے مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں۔(۱)اللہ تعالیٰ پر یقین کامل رکھیں، کوئی بھی کام شروع کرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ سے مدد مانگیں۔ اپنا کام پوری دل جمعی اور ایمانداری سے کریں اور نتیجہ اللہ پر چھوڑ دیں۔(۲)اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کریں جس نے آپ کو جسمانی اور دنیاوی نعمتوں سے نوازا ہے۔ اگر کوئی ایک نعمت نہیں ہے یا چھن گئی ہوتو جو نعمتیں موجود ہیں ان کے لیے اس کا شکریہ ادا کریں اور مزید کے لیے اس سے دعا کریں۔(۳)اپنے آپ پر اعتماد رکھیں۔ آپ کو ایک خاص مقصد کے لیے دنیا میں بھیجا گیا ہے۔ اللہ نے آپ کو احسن التقوین بنایا ہے۔ اپنے اشرف المخلوقات ہونے کا ثبوت دیں۔(۴)سیب کو شہد ملے دودھ کے ساتھ استعمال کیا جائے تو ہر طرح کا ڈیپریشن کم ہو جاتی ہے۔ (۵)معمول کی چائے اور کافی کی بجائے گلاب کی پتیوں سے قہوہ بناکر پیا جائے توبہت جلد طبیعت بحال ہو جاتی ہے۔ (۶)کاجو ڈیپریشن کو ختم کرنے میں حیرت انگیز خوبیوں کا حامل ہے۔ موسم سرما میں اس کا استعمال جاری رکھتا چاہیے۔
(۷)مینٹل ڈیپریشن میں سیب کا جوس اور شہد کے ساتھ استعمال اعصاب کوری چارج کرنے کے لیے بہترین نسخہ ہے۔(۸)روزانہ صبح اٹھتے وقت ایک پروگرام بنائیں اور اس کے مطابق روز کا کام کریں۔ جو چیز زیادہ اہم اور ضروری ہے اسے پہلے کریں۔ اپنے خیالات کو پرا گندہ نہ ہونے دیں۔ نفرت، غصے، پشیمانی، پریشانی اور حسد کے جذبات کو دل سے نکال دیں۔ محبت، خوشی، پیار اور تعاون کے جذبات کو دل میں بسالیں۔ اس سے آپ کا جی راضی ہوگا اور آپ خوش و خرم رہیں گے۔(۹)سادہ طرزِ زندگی اپنائیں، سادہ غذا کھائیں اور آپ اپنے آپ کو مختلف مشاغل یا فلاحی کاموں میں مصروف کریں۔(۱۰)ضرورت مند لوگوں کی مدد کریں۔ اللہ آپ کو خوش و خرم رکھے گا۔(۱۱)پریشانی، فکر یا بیماری کی صورت میں اللہ کی راہ میں صدقہ (کسی بھی قسم کا) ضرور کریں کیونکہ صدقہ بلائوں کو ٹالتا ہے۔ان اصولوں پر عمل کرکے آپ نہ صرف ذہنی اور نفسیاتی مسائل پر قابو پاسکتے ہیں بلکہ ایک کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں